Date happened
29th Nov, 2019

 

*کامران بنگش کی خصوصی ہدایت ، آئی ٹی بورڈ کا انفارمیشن آفیسرز کے لئے سائبر سیکیورٹی پر تربیتی سیشن کا انعقاد*
خیبرپختونخوا بورڈ آف انفارمیشن ٹیکنالوجی کی جانب وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے معاون خصوصی برائے سائنس و انفامیشن ٹیکنالوجی کامران بنگش کی خصوصی ہدایت پر محکمہ اطلاعات و تعلقات عامہ کے آفیسرز کے لئے سائبر سیکیورٹی کے حوالے سے آگاہی سیمینار کا انعقاد کیا گیا۔ جسمیں تقریبا 13 انفارمیشن آفیسرز کو ڈیٹا محفوظ رکھنے، ذاتی اکاﺅنٹس کو ہیکنگ سے بچانے سمیت اسکیمنگ جیسے سائبر فراڈ سے بچنے کے حوالے معلوماتی اور تربیتی مواد پر بریفنگ دی گئی۔ خیبرپختونخوا سائبر سیکیورٹی ایمرجنسی رسپانس سنٹر کے سربراہ رفیع الشان نے سائبرسیکیورٹی کے حوالے سے منعقدہ آگاہی سیشن سے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت ساری دنیا میں ذاتی اوعوامی ڈیٹا کو محفوظ رکھنے کے حوالے سے کئی چیلنجز کا سامنا ہے ۔ آئے روز نت نئے طریقوں سے ڈیٹا چوری کرنے کے واقعات رونما ہو رہے ہیں ان سائبر جرائمپر قابو پانا وقت کی اہم ترین ضرورت ہے کیونکہ ہر 39 سیکنڈز کے اندر ایک ہیکنگ کا واقع رونما ہو رہا ہے۔ جبکہ سائبر کرائمز کرنے والے افراد ہر سال 1.5 ٹریلین ڈالرز غیر قانونی طور پر کما رہے ہیں اگر اس پر قابو نہیں پایا گیا تو 2021 تک سائبرکرائم کرنے والوں کے ہاتھوں یہ نقصان 06 ٹریلین ڈالرز تک پہنچ جائے گا۔ رفیع الشان نے انفارمیشن آفیسرز کو ڈیٹا ، سوشل میڈیا اکاﺅنٹس ہیکنگ سے بچنے اورجعلی خبروں کی روک تھام اور اس کی پہچان کے حوالے سے مختلف طریقوں سے بھی آگاہ کیا۔
آگاہی سیمینارکے اختتام پر مہمان خصوصی ڈائریکٹر پبلک ریلیشنزمحکمہ اطلاعات و تعلقات عامہ خیبرپختونخوا بہرہ مند خان نے انفارمیشن آفیسرز میں اسناد تقسیم کرتے ہوئے کہا کہ آج کے دور میں ڈیجیٹل دنیا میں محفوظ رہنا ہر لحاظ سے اہم ہوتا جا رہا ہے اور محکمہ اطلاعات و تعلقات عامہ ہر لحاظ سے کوشش کر رہی ہے کہ اپنے آفیسرز کو سائبر سیکیورٹی کے حوالے مزید پیشہ ور بنائیں کیونکہ اس کا براہ راست تعلق مفاد عامہ سے ہے۔ انہوں نے خیبرپختونخوا بورڈ آف انفارمیشن ٹیکنالوجی کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ خیبرپختونخوا سائبر سیکیورٹی ایمرجنسی رسپانس سنٹر کی اہمیت روز بروز بڑھتی جارہی ہے اور اس سے عوامی مفاد کے لئے تربیتی سیشنز منعقد کرنا خوش آئند ہیں۔ تربیتی سیشن کے موقع خیبرپختونخوا بورڈ آف انفارمیشن ٹیکنالوجی کے ڈائریکٹر مارکیٹنگ بھی موجود تھے۔